مؤلف مصباح القرآن پروفیسر عبدالرحمٰن طاہر کا تعارف
آپ ضلع ملتان کی تحصیل شجاع آباد میں 1955ء میں پیدا ہوئے ،ابتدائی تعلیم شجاع آباد ہی میں حاصل کی ،دینی تعلیم کے حصول کے لیے فیصل آباد کے معروف ادارے ’’جامعہ تعلیمات اسلامیہ ‘‘میں داخلہ لیا ،جو اس دور میں واحد دینی ادارہ تھا جس میں دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم بھی پڑھائے جاتے تھے ،یہاں دس سال تک دینی وعصری علوم حاصل کیے اس دوران درجہ تخصص فی الشریعہ کا دوسالہ کورس بھی مکمل کیا اور شہادۃ العالمیہ (ایم اے عربی ،ایم اے اسلامیات )کی ڈگری حاصل کی۔
سن 1976 میں ادارے کی جانب سے مدینہ یونیورسٹی کے کلیۃ الدعوۃ و اصول الدین میں داخلہ ہوا جہاں آپ نے چار سال تعلیم حاصل کی اور 1980 میں الاجازۃ العالیۃ (اللیسانس) بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ بہترین کارکردگی پہ سعودی حکومت نے آپ کو دینی علوم اور عربی زبان کے فروغ کے لیے پاکستان تعینات کیا
جہاں آپ نے مختلف شہروں کے تعلیمی اداروں میں بطورِ استادکام کیا اُن میں درج جامعہ تعلیمات اسلامیہ فیصل آباد ،ایس ای کالج بہاولپور اور گورنمنٹ کالج منڈی یزمان قابل ذکر ہیں، اسی دوران اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورسے بھی ایم اے عربی کی ڈگری حاصل کی ۔
پروفیسر عبدالرحمٰن طاہر 1993ء سے تاحال پنجاب یونیورسٹی کے تربیت اساتذہ کے ادارے انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں بطور استاد کام کررہے ہیں ،پنجاب یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی طرف سے دومرتبہ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ بھی حاصل کیا، اس دوران ’’بیت القرآن‘‘ کے نام سے ایک ادارہ تشکیل دے کر فہم قرآن پر جدید اور منفرد اسلوب میں تالیفات کا ایک سلسلہ شروع کیا اور مزید آپ سرکاری وغیر سرکاری مختلف اداروں میں عربی بول چال ، اسلامک سٹڈیز، فہم ِقرآن اور گرامر کورسز کی کلاسز بھی لیتے ہیں ،آپ کئی ایک نامور اداروں میں بھی اپنی خدمات پیش کرچکے ہیں ، وہ ادارے درج ذیل ہیں:
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی (ٹیچر ٹریننگ ورکشاپ )
پنجاب سٹاف ڈویلپمنٹ سنٹر لاہور
گورنمنٹ انجینئر نگ اکیڈمی لاہور
یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی UMTلاہور
پروفیسر صاحب کی تالیفات
مفتاح القرآن
مصباح القرآن
معلم القرآن
تمرین القرآن
مصباح الصلوۃ
قواعدا لقرآن
تعارف و اغراض ومقاصد’’بیت القرآن‘‘
قرآن مجید وحی الٰہی کا واحد نسخہ اور نمونہ ہے جو آج بھی انسانیت کے پاس اسی زبان میں اور اُسی متن کے ساتھ محفوظ ہے جو لوح محفوظ سے جبریل امین کے ذریعے محمد رسول اللہ ﷺ پر نازل کیا گیاتھا ۔
یہ کتاب ہدایت ہے کہ جو صاحب تقویٰ لوگوں کے لیے تزکیہ نفس ،طمانیت قلب اور تطہیر دماغ کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ قرآن مجید کا دعویٰ ہے کہ اسے آسان بنا کر پیش کیا گیاہے ۔تاکہ اس میں غور وفکر آسان ہو اور راہ عمل ہر ایک طالب ہدایت کے لیے واضح ہو جائے ۔
قرآن انسٹی ٹیوٹ سوسائٹی
قرآن فہمی کے معلم اول تو خود سیدالانبیا ء محمدرسول اللہ ﷺ ہیں اور آپ کے درس قرآن کے فیض یافتگان نے پھر اس علم وحی کو چہار دانگ عالم میں اس طرح پھیلادیا کہ پہلی صدی ہجری کے اختتام تک قرآن فہمی کے متعدد مراکز 65 لاکھ مربع میل کے ممالک میں اپنی خدمات پیش کررہےتھے ۔
قرآنی علوم وفنون ایک ارتقائی سلسلہ ہے جوکہ گزشتہ 14 صدیوں سے جاری وساری ہے ۔اور ان کی جوئے رواں دلوں اور دماغوں کی سرزمین کو سیراب کرتی ہوئی ایمان وعمل کے گل وگلزار کی شادابیاں پیش کررہی ہے ۔
پاکستان کی سرزمین بھی کتاب وسنت کی تعلیمات کے نفاذ کے لیے ایک عملی ماڈل کے طور پر حاصل کی گئی ہے۔ مگر یہاں قرآن فہمی کے لیے وہ تگ ودو نہ ہوسکی جس کی یہاں ضرورت تھی ،اس صورت حال کے پیش نظر یہاں قرآن فہمی کے مختلف مراکز قائم ہوئے جن میں ایک مؤثر ادارہ ’ ’قرآن انسٹی ٹیوٹ سوسائٹی ‘‘ لاہورکے نام سے پروفیسر عطاالرحمٰن ثاقب کی سربراہی میں قائم کیا گیا۔
منفرد طریقۂ تدریس
جنوری 1998کی بات ہے کہ ’’قرآن انسٹی ٹیوٹ سوسائٹی ‘‘ کے زیر اہتمام گلبرگ میں پروفیسر عبدالرحمٰن طاہر حفظہ اللہ کو قرآن فہمی کی کلاسز میں عربی گرامر اور ترجمۃ القرآن پڑھانے کی ذمہ داری تفویض ہوئی ۔
کلاسز میں طلبا کی اکثریت ڈاکٹرز ،انجینئرز،وکلاء اور سرکاری محکموں کے افسران پر مشتمل ہوتی تھی۔ پروفیسر صاحب فرماتے ہیں جونہی عربی گرامر کے قواعد کا سلسلہ شروع ہوتا توطلبا میںکمی ہونا شروع ہوجاتی۔ اُدھر پروفیسر صاحب کی خواہش یہ ہوتی تھی کہ جو بھی قرآن کلاس میں ایک بار آجائے وہ کورس مکمل کرکے ہی جائے ۔
پروفیسر صاحب فرماتے ہیں کہ اس احساس نےمجھے مجبورکیاکہ میں قرآن فہمی کےلیے ایسا طریقہ اختیار کروں کہ طلبا آخر تک قرآن کلاس میں دلچسپی سے شریک رہیں ۔
آخر کا راللہ کے فضل وکرم سے مئی 1999 میں پروفیسر عبدالرحمٰن طاہر صاحب نے رنگوں اور علامات کی مدد سے قرآن فہمی کا جدید اور منفرد انداز متعارف کروایا ،اور پھر جب اس منفرد طریقے سےقرآن کلاسز کا آغاز کیا تو لوگوں نے اسے بہت سراہا اور بہت مفید اور مؤثر قرار دیا ۔ الحمد للہ علیٰ ذلک ۔
بیت القرآن کی داغ بیل
مئی 2001 میں اُنہی طلبا میں سے میاں فرخ ستار بن میاں عبد الستار صاحب آف ٹوبہ ٹیک سنگھ نے پروفیسر عبدالرحمٰن طاہر صاحب کو مشورہ دیا کہ آپ کا طریقہ تدریس بہت آسان اور عام فہم ہے ،اسے کتابی شکل میں بھی تیار کیا جائے تاکہ وہ لوگ بھی اس سے مستفید ہوسکیں جو ان کلاسز کو اٹینڈ نہیں کرسکتے ۔پھر میاں فرخ ستار صاحب نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ میں اس مقصد کے لیے ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہوں ۔
چنانچہ پروفیسر عبدالرحمٰن طاہر صاحب کے اظہار آمادگی کے بعد میاں فرخ ستار صاحب نے فوراً ایک کمپیوٹر اور پرنٹر مہیا کردیا اور اس عظیم کا م کی کمپوزنگ کے لیے قاری محمد اکرم محمدی صاحب کی خدمات حاصل کرلی گئی اور میاں صاحب نے اپنے آفس میں ہی ایک کمرہ اس کام کے لیے مخصوص کردیا اور ساتھ ہی ادارہ ’’بیت القرآن ‘‘ کی داغ بیل بھی ڈال دی گئی ۔
مفتاح القرآن و مصباح القرآن کی اشاعت
پھر جون2001 سے باقاعدہ طورپر کام کا آغاز کردیا گیا اور سب سے پہلےپروفیسر صاحب نے گرامر کی علامات کے گروپ بنا کر 36 اسباق پر مشتمل ایک کتاب ترتیب دی جو ’’مفتاح القرآن ‘‘ کے نام سےشائع کی گئی ہے ۔
پھر’’مفتاح القرآن ‘‘ کی روشنی میں ’’مصباح القرآن ‘‘کے نام سے ترجمۃ القرآن کا بھی آغازکردیا ۔
جب ’’مصباح القرآن ‘‘ کے کچھ پارے پرنٹ ہو کر مارکیٹ میں آگئے تو لوگوں نے قرآن فہمی کے اس جدید اور منفردانداز کو بہت سراہا اور خواہش ظاہر کی کہ اسی اسلوب میں نماز کا ترجمہ بھی تیار کیاجائے اورتیسواں پارہ بھی پہلے شائع کیا جائے تاکہ نماز میں خشوع وخضوع پیدا کرنے میں معاون ثابت ہو ۔ تاہم اہل علم سے مشورے کے بعد باقی پاروں پر کام جاری رکھتے ہوئےپروفیسر صاحب نے ترجمہ ٔ نماز کو ’’مصباح الصلوٰۃ ‘‘کے نام سے تیار کیا۔
پھر’’ مفتاح القرآن‘‘ کی علامات کو مزید شارٹ کرکے15 اسباق اور 3 ٹیسٹوں پر مشتمل ایک کتاب ’’معلم ا لقرآن‘‘ کے نام سےتیار کی جوکہ شارٹ کورس کے نام سے معروف ہے ۔
جون 2005میں کام کو مزید بہتر کرنے کے لیے جناب حافظ سعید عمران صاحب کی خدمات حاصل کی گئیں۔
پھر 28 اگست 2005 میں پہلی مرتبہ ’’مصباح القرآن‘‘ کی تعارفی تقریب ’’ایوان اقبال ‘‘ لاہور میں منعقد کی گئی۔ اور لوگوں کو اس منفرد نظام کا تعارف کروایا گیا ۔ جس میں محترم ڈاکٹر اسرار احمد صاحب اور جناب ڈاکٹر محمود احمد غازی صاحب نے اس منفرد اسلوب کو بہت سراہا۔
پھر مارچ2007 میں جناب حافظ سعید عمران صاحب کو ملٹی میڈیا پراجیکٹ کا انچارج بنا دیا گیا،انہوں نےچار ماہ مسلسل محنت کر کے معلم القرآن‘‘(شارٹ کورس) کی ڈی وی ڈی تیار کی ،جوکہ جولائی 2007 میں ریلیز ہوئی ۔الحمد للہ
مصباح القرآن
اگست2007میں مدثر بن یوسف حجازی صاحب کی خدمات حاصل کی گئیں تاکہ ’’مصباح القرآن ‘‘ کو جلد سے جلد تیارکیا جاسکے ۔پھر جنوری 2008 سےحافظ سعید عمران صاحب نےملٹی میڈیا پراجیکٹ کو توسیع دیتے ہوئے ’’مصباح القرآن ‘‘ کو مائیکرو سوفٹ پاورپوائنٹ میں سلائیڈز کی شکل میں تیار کرنا شروع کیا تاکہ قرآن فہمی کے اس مشن کو مزید وسیع نیٹ ورک کی شکل میں پھیلا یا جاسکےاور اساتذہ کرام قرآن کلاسز میں اس سے استفادہ کرسکیں ۔جناب حافظ سعید عمران صاحب نے مختلف اداروں کی پریزنٹیشنزکو سامنے رکھتے ہوئے انتہائی دیدہ زیب اور خوبصورت لے آؤٹ تیار کرکے اس کا م کا آغاز کردیا ہے ۔
یہ ایک ایسا عظیم الشان کام ہے کہ اس کی نظیر پاکستان کے کسی ادارے کے پا س بھی نہیں ہے ۔اور اس پراجیکٹ کی بدولت بیک وقت ہزاروں اساتذہ کرام اپنے اپنے علاقوں میں جدیدانسٹرومنٹس کے ساتھ قرآن کلاسز پڑھا سکتے ہیں ۔
اللہ کے فضل وکرم سےاور اُس کی خاص توفیق سے رمضان 2009 میں پہلی مرتبہ’’ قرآن فہمی‘‘ کے اس جدید اسلوب کو ملٹی میڈیا پروجیکٹر پر پیش کیا گیا۔الحمد للہ
آیئے قرآن سمجھیں” کلاسز”
سن 2009 سے تاحال لاہور کی مختلف سوسائٹیز،سکولز،کالجز،یونیورسٹیز اور مساجد میں باقاعدہ قرآن کلاسز ’’آیئے قرآن سمجھیں‘‘ کےنام سے جاری وساری ہیں ۔اور اس کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی جہاں پاکستانی یا اُردو کمیونٹی موجود ہے وہاں بھی ’’بیت القرآن‘‘ کے اسکالر ز کئی ایک کورسز کرواچکے ہیں خصوصا ًسعودی عرب کے ادارہ ’’جالیات‘‘ کے زیر اہتمام مکۃ المکرمۃ اور مدینۃ المنورۃمیں بھی کورسزکروائے جاچکے ہیں اور’’ جالیات ‘‘کی طرف سے ’’شہادۃ الشکر ‘‘بھی حاصل کرچکے ہیں ۔الحمدللہ۔
معلم القرآن
جون 2012 میں پیغام ٹی وی کی دعوت پر پروفیسر عبدالرحمٰن طاہر صاحب نے ’’معلم القرآن ‘‘ کے ساتھ پارہ اول کی پہلی 30آیا ت کی ویڈیو ریکارڈنگ کروائی جو کہ رمضان 2012 سے تاحال روزانہ تین مرتبہ پیغام ٹی وی نشریات میں ری پیٹ کیا جا رہا ہے۔ الحمد للہ۔ مستقبل قریب میں اس پروگرام کی ریکارڈ نگ دوبارہ شروع کریں گے ۔ ان شاءاللہ ۔
دورجدید کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جہاں ہم نےاپنے ادارے کی تمام کتب کو ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کیا ہے وہاں ہم نے اپنی کتب کی اینڈرائیڈ ایپلی کیشنز بھی تیار کی ہیں ا ور2013 سے تاحال موبائل صارفین بھر پور فائدہ اُٹھا رہے ہیں الحمد للہ ۔
31 دسمبر 2014کو ساڑھے 13سال کی محنت شاقہ کے بعد اللہ کی رحمت سے بالآخر’’مصباح القرآن ‘‘ترجمۃ القرآن پراجیکٹ مکمل ہوگیا ۔ الحمد للہ
جناب میاں فرخ ستار صاحب کا اہم ترین کردار
الحمد للہ اس پراجیکٹ کےتحت ’’مصباح ا لقرآن ‘‘ کےتمام پارے مائیکروسوفٹ پاور پوائنٹ میں بھی تیارہیں ، معزز اساتذہ کرام ہم رابطہ کر کے وصول کرسکتے ہیں اور ویب سائیٹ پر لوگن ہوکر ڈاؤن لوڈ بھی کرسکتےہیں۔
اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ادارہ ’’بیت القرآن ‘‘ نےاس کام کی تکمیل کے لیے کسی سےچندہ وغیرہ نہیں لیا بلکہ اللہ کی رحمت اور اپنی مدد آپ کے تحت جناب میاں فرخ ستار صاحب نےاس عظیم مشن کو اکیلے ہی مکمل کیاہے بلکہ ہماری ہر کتاب کے دوسرے صفحےپر ’’پبلشر نوٹ‘‘ بھی لکھا کہ :’’ہر خاص وعام کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ادارہ ’’بیت القرآن ‘‘اپنی مطبوعات پر منافع وصول نہیں کرتابلکہ اشاعت فنڈ وصول کرتاہے جو کہ صرف کتاب کی پرنٹنگ ،کاغذاور بائنڈنگ کی لاگت ہے ،البتہ تاجران کتب’’ بیت القرآن‘‘ کی ریٹ لسٹ کے مطابق ہدیہ وصول کرسکتے ہیں ۔‘‘
قرآن فہمی کی تحریک
البتہ جنوری 2015 سے اس عظیم مشن کو پوری دنیا میں پھیلانے کے لیے ادارہ’’بیت القرآن ‘‘ اپنی کتابوں اور اپنی ویب سائیٹ پر یہ اعلان بھی کردیا ہے کہ :’’بیت القرآن ‘‘ درحقیقت قرآن فہمی کی وہ عظیم تحریک ہے جس کا مشن اللہ کے بندوں کو اللہ کا پیغام ’’قرآن مجید ‘‘نہایت عام فہم انداز میں قریہ قریہ بستی بستی پہنچانا ہے ۔ آپ بھی اس عظیم مشن کو جاری رکھنے کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کیجیے۔ جزاکم اللہ خیرا۔
آئندہ کا لائحہ عمل
’’مصباح القرآن ‘‘ کی جلد بندی کا منصوبہ
’’مصباح القرآن ‘‘کی سنگل پارہ جات کی طباعت کے بعد جب ان کی جلدیں بنانے کا مرحلہ آیا تو اس حوالے سے ’’دارالسلام ‘‘ لاہور کے ڈائریکٹر جناب حافظ عبدا لعظیم اسد صاحب سے مشورہ کیا تو اُنہوں نے کہا کہ ’’مصباح القرآن ‘‘کو نئے سرے سے ڈیزائن کیاجائےتاکہ’’مصباح القرآن ‘‘ دیدہ زیب اورمزید خوبصورت بھی ہوجائے اور عوام الناس کو انتہائی کم اور ارزاں نرخ پر دستیاب بھی ہوسکے ۔
الحمد للہ اس پراجیکٹ پر 2015 میں کام شروع کیا اور 2021 میں یہ 6 جلدوں کا سیٹ مکمل ہوا ہے ۔ثم الحمد للہ۔
سکولز اور کالجز کے لیے نصاب تعلیم تیار کرنا
سکولز اور کالجز کی اسلامیات کے نصاب کو ’’مصباح القرآن ‘‘کی طرز پر ترتیب دینا اور پھر اُسے پرائیوٹ سطح اور سرکاری سطح پر سکولز اور کالجز کے نصاب میں شامل کروانے کی کوشش کرنا ۔
الحمد للہ ہم پنجاب یونیورسٹی لاہور ، اوکاڑہ یونیورسٹی ،یونیورسٹی آف لاہور اور بہت سے سکولز اور کالجز کو مکمل نصاب فراہم کر چکے ہیں۔
قرآن کلاسز کا اجرا
ادارہ’’ بیت القرآن ‘‘کی قرآن کلاسز کو مزید فعال کرناایک اہم ترین پراجیکٹ ہے، تاکہ اس عظیم پیغام کو پاکستان کےکونے کونے میں پہنچا دیا جائے ۔فی الحال ابتدائی طور پر ضلعی سطح پر کام کرنے کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔اگلے مرحلے میں ان شاء اللہ لاہورمیں ٹیچرز ٹریننگ کورس کا آغاز کیا جائے گا ۔ اور پھرتربیت یافتہ اساتذہ کرام پورے پاکستان میں قرآن کلاسز پڑھائیں گے ۔ ان شاء اللہ العزیز۔
آپ بھی اس کار خیر میں شریک ہوسکتے ہیں جس کی بہترین صورت یہ ہے کہ آپ قرآن کلاسز منعقد کرنے کے لیے اپنے اثر رسوخ کو استعمال کرتے ہوئےکسی سکول ،کالج اور یونیورسٹی میںیا کسی شادی ہال میں کلاس کا اہتمام کریں ۔
یاکلاس کے انسٹرومنٹس خریدنے میں تعاون کریں مثلاً: لیپ ٹاپ ،پروجیکٹر اور ساؤنڈ سسٹم وغیرہ مہیا کریں ۔تقریبا ایک لاکھ روپے میں ایک کلاس ریڈی ہوتی ہے ۔یا ’’بیت القرآن‘‘ کی مطبوعہ کتب خرید کر عوام الناس میںفی سبیل اللہ تقسیم فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا
اغراض ومقاصد ’’بیت القرآن‘‘
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی بھیجی ہوئی کتاب ہدایت ہے اور اسے اللہ تعا لیٰ نے بہت آسان بنایا ہے۔
جس کا اظہار اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کئی بار فرمایا ہے :﴿ وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّکْرِ فَھَلْ مِنْ مُّدَّکِرٍ ﴾
اور یقینا ًہم نے اس قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان بنا دیا ہے ، پھر کوئی نصیحت لینے والا ہے ۔؟ (سورۃ القمر آیت 17)
اب اسے ہر انسان تک پہنچانا اور اس کے متعلق اس تأثر کو دور کرنا کہ یہ بہت مشکل کتاب ہے۔ تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے ۔ اسی ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئے’’بیت القرآن ‘‘کی بنیاد رکھی گئی ہے۔
جس کے مقاصد درج ذیل ہیں:
قرآن مجید کے ترجمہ کو آسان فہم بنا نے کی کوشش کرنا۔
قرآنی تعلیمات پر مبنی ایسی عام فہم کتب کی اشاعت کرنا جن سے قرآن فہمی میں مدد ملے۔
قرآنی گرامر کو آسان تر بنانے کی کوشش کرنا۔
قرآن مجید سے متعلقہ مو ضوعات پر مختلف سیمینارز منعقد کرانا۔
قرآن فہمی کیلئے شارٹ کورسز کا انعقاد کرانا۔
گرامر کے بغیر صرف علامات کے ذریعے قرآن مجید کا ترجمہ سکھانا۔
قرآن فہمی کے لیے ٹیچر ٹریننگ کورسز منعقد کرانا۔
انٹر نیٹ کے ذریعے فہم قرآن میں مدد دینا ۔ (www.bait-ul-quran.org)
پاور پوائنٹ سلائیڈ ز کےذریعے قرآن فہمی کو آسان بنا نا ۔ (الحمد للہ مکمل قرآن کریم تیار ہے ، اساتذہ کرام اسےحاصل کرسکتے ہیں۔)
عامۃ المسلمین کو اَحکامِ الٰہی کے مطابق اپنے نبی محترم حضرت محمدﷺسے عقیدت ومحبت کے ساتھ
آپ ﷺکی مسنون زندگی کو اپنانے اور اس کی سیرت کو دنیا پر غالب کرنے کی کوشش کرنا۔
آپ بھی اس عظیم کارِ خیرمیں شریک ہوسکتے ہیں ،جس کی بہترین صورت یہ ہے کہ آپ سکولز ، کالجز، یونیورسٹیز اور عوامی حلقوں میں ’’بیت القرآن‘‘ کا منفرد اورآسان ترجمہ ’’مصباح القرآن‘‘ اور’’تجویدی قاعدہ‘‘متعارف کروائیں، اسےمفت تقسیم فرمائیں اور اس عظیم مشن کو جاری رکھنے کے لیے اَصحابِ خیرہرممکن تعاون فرمائیں،جزاکم اللہ خیراً ۔
اکرم محمدی صاحب کا 2015 میں شائع شدہ مضمون پرفیسر عبد الرحمٰن طاہر کی اجازت سے ویبسائٹ پر شائع کیا گیا ہے۔جملہ حقوق سر عبد الرحٰمن طاہر صاحب کے پاس محفوظ ہیں۔